
امید ہمیشہ تکلیف کے احساس کو کم کر دیتی ہے. آدمی کسی تکلیف میں مبتلا ہو اور اسی کے ساتھ اس کو یہ امید ہو کہ یہ تکلیف ایک روز ختم ہو جائے گی تو آدمی کے اندر اس کو سہنے کی طاقت پیدا ہو جاتی ہے.
مگر جہنم کی تکلیف وہ تکلیف ہے جس سے نکلنے کی کوئی امید انسان کے لئے نہ ہو گی.
جہنم میں فرشتوں کو مدد کے لئے پکارنا جہنم والوں کی بےبسی کا بے تابانہ اظہار ہو گا… ورنہ پکارنے والا خود جانتا ہو گا کہ خدا کا فیصلہ آخری طور پر ہو چکا ہے. اب وہ کسی طرح ٹلنے والا نہیں.
جہنم میں کسی کا داخل ہونا سراسر اپنی کوتاہی کا نتیجہ ہو گا. انسان کو اللہ تعالیٰ نے اعلیٰ درجہ کی سمجھ دی اس کے سامنے حق کی راہیں کھولیں، مگر انسان نے جانتے بوجھتے حق کو نظرانداز کیا.