
نظر کو نظر نے نظر بھر کے دیکھانظر کو نظر کی نظر لگ گئی ہے،جگر پر جگر نے جگر چوٹ ماریجگر کا جگر نے جگر چیر ڈالا،بشر نے بشر کو بشر ہی نہ سمجھابشر نے بشر میں بشر مار ڈالا،خوشی کب خوشی تھی،خوشی تھی دکھاواخوشی کی خوشی بھی خوشی اب نہیں ہے،سدا سے صدا پر صدا دے رہا ہوںصدا یہ سدا سے صدا بن سکی نہ،قمر یہ کمر اُس قمر سے ہے برترقمر اِس کمر پر قمر وہ فدا ہے،مریدِ ساغر
